|
ہندوستانی انتخابات اور میڈیا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ہندوستان کے پارلیمانی انتخابات ملک کی تاریخ کے ایسے انتخابات ہیں جنہیں غیر معمولی پیمانے پر ٹی وی اور اخبارات کی کوریج مل رہی ہے۔ ملک کی اہم سیاسی جماعتیں اپنی انتخابی مہم میں سب سے زیادہ توجہ اس امر پر دے رہی ہیں کہ اخبارات ، ریڈیو اوربالخصوص ٹی وی پر انکی خبریں زیادہ سے زیادہ کس طرح آئیں ۔ سیاسی جماعتیں اپنےاشتہارات کے لیے تو اخبارات اور ٹی وی کو استعمال کر ہی رہی ہیں خود اخبارات اور ٹی وی چینلز کے درمیان بھی زبردست مقابلہ ہے۔ ہندوستان میں اس وقت کم از کم بیس ٹی وی چینلز ایسے ہیں جو خبریں نشر کرتے ہیں جن میں ہندی اور دیگر زبانوں کے تقریباً دس چینلز ایسے ہیں جو چوبیس گھنٹے خبریں اور حالاتِ حاضرہ پر مبنی پروگرام نشر کرتے ہیں۔ ظاہر ہے کہ ایک دوسرے سے بہتر پروگرام دکھانے اور ناظرین کو اپنی طرف راغب کرنے کے لیے ان چینلز کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔تقریباً ہر چینل پر روزانہ کی اہم خبروں کی بنیاد پر سیاست دانوں اور تجزیہ کاروں سے بات چیت پر مبنی پروگرام دکھائے جاتے ہیں۔ بعض چینلز نے سیاست کی خشکی میں کچھ رنگ بھرنے کے لیے طنزومزاح کے پروگرام شروع کئے ہیں تو کچھ نے نجومیوں اور پنڈتوں کو بٹھا رکھا ہے جو ستاروں کی چال اور دیگر عوامل کی بنیاد پر موجودہ انتخابات میں سیاسی جماعتوں کی ممکنہ پوزیشنوں کی پیش گوئیاں کر تے ہیں۔ کئی ٹی وی چینلز ایسے ہیں جنہوں نے انتخابات سے متعلق صحیح جواب دینے پر انعامات کی اسکیم شروع کی ہے۔یہ ساری کوششیں ظاہر ہے کہ عوام کو اپنی طرف راغب کرنے کی کے لیے ہیں۔ حال ہی میں ایک چینل نے انتخابی قوالی کا پروگرام شروع کیا ہے جس میں روزانہ دو مختلف سیاسی جماعتوں کیطرف سے دو قوال مقابلہ کرتے ہوئے دکھائے جاتے ہیں۔ |
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||