http://www.bbc.com/urdu/

عراق: نئے امریکی حربے کارگر ہوں گے؟

عراق میں امریکہ اور اس کی قیادت میں لڑنے والی افواج کے خلاف حملوں میں ایک نئی شدت آئی ہے۔ صدر بش نے صورتِحال سے نمٹنے کے لئے ایک نئے لائحہ عمل کا اعلان کیا ہے جس کے تحت عراق میں موجود افواج زیادہ قوت کا استعمال کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر چھاپہ مار کارروائیاں کریں گی۔

امریکہ نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ عراق حکومت کی منتقلی کے عمل کو تیز کرے گا تاہم صدر بش کا کہنا ہے کہ ’جب تک عراق میں کام ختم نہیں ہوگا امریکی افواج موجود رہیں گی‘۔

اتوار کی رات امریکی ٹینکوں نے عراق میں جنگ کے خاتمے کے بعد پہلی بار بغداد اور تکرت میں مختلف اہداف پر گولہ باری بھی کی اور دور مار کرنے والے میزائل استعمال کئے۔

کیا نئے امریکی حربے عراق میں قیامِ امن کے لئے کارگر ثابت ہوں گے؟ کیا امریکی افواج کو عراق میں مزید قیام کرنا چاہئے؟ کیا بین الاقوامی افواج اور امدادی ایجنسیوں کے عراق چھوڑ کر چلے جانے پر عراق مزید افراتفری اور خانہ جنگی کا شکار ہوگا؟

آپ کی رائے

آپ اپنی رائے اردو، انگریزی یا رومن اردو میں بھی بھیج سکتے ہیں