http://www.bbc.com/urdu/

کیاعراق کومحفوظ بنانا ممکن ہے؟

بغداد میں ہونے والے مختلف بم دھماکوں میں درجنوں افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ ہفتے کے اختتام پر بغداد کے مرکزی ہوٹل میں ایک بم دھماکہ ہوا جہاں امریکہ کے نائب وزیرِ دفاع ٹھہرے ہوئے تھے۔ پیر کے حملے نے، جس کانشانہ امدادی طبی کاروائیاں کرنے والا ادارہ ریڈ کراس ہے، اس طرح کے تمام عالمی اداروں کو مزید خوف اور دشواری میں ڈال دیا ہے جو عراق کی تعمیرِنو کے لئے کام کر رہے ہیں۔

عراق میں عبوری انتظامیہ کے حکام اس طرح کے مزید حملے کیسے روک سکتے ہیں؟ کیا امدادی کاروائیاں کرنے والے اداروں کو عراق میں کام بند کر دینا چاہئے؟

--------------یہ فورم اب بندہوچکا ہے، قارئین کی آراء نیچے درج ہیں------------------------

عاصم محمود، گجرات

عراق کو عراقیوں کے حوالے چھوڑ دیں، ان کی حکومت ہو، ان کی انتظامیہ ہو۔ آزاد عوام کو انتظامی امور اور جمہوریت کا سبق سکھانے کے لئے ان کا کوئی مالک نہ ہو۔ امریکی باہر چلے جائیں، یہ لوگ اپنی حکومت خود چلالیں گے۔

شہزاد راجہ، نیوزی لینڈ

عراق ہو یا افغانستان، یا الجیریا یا چیچنیا، بات یہ ہے کہ کیا اقوام متحدہ اپنا وہ کردار ادا کرسکتا ہے جس وعدے پر یہ وجود میں آیا تھا؟ اقوام متحدہ کے وجود کو مضبوط، موثر اور فیصلہ کن بنائے بغیر عالمی پیمانے پر امن کی ہرکوشش مفاد پرستی سے بچ نہیں پائے گی۔

اطہر، ملتان

جناب جہاں تک میری سوچ کام کرتی ہے امریکی فوج کو عراق سے چلے جانا چاہئے۔ اس کی جگہ کسی بھی مسلم ملک کی فوج عراق میں نظم و نسق سنبھالے۔ اس طرح عراق میں امن بھی قائم ہوجائے گا اور وہاں الیکشن بھی ہوجائیں گے۔

سرفراز احمد، کینیڈا

امریکہ عراقی عوام کے تئیں پرخلوص نہیں ہے۔ امریکہ نے صرف اپنے مفاد کی خاطر عراق پر حملہ کیا۔

عبدالرزاق راجہ، دبئی

امن اسی وقت قائم ہوگا جب قابض فوج عراق چھوڑ دیگی۔

میلاد عقوبی، بغداد

جو شخص بھی اسے ’مزاحمت‘ قرار دیتا ہے وہ عراق اور عراقیوں کےبارے میں کچھ بھی نہیں جانتا ہے۔ ان حملوں کے ذمہ دار دہشت گرد گنڈے ہیں۔ کیا مزاحمت یہی ہے کہ معصوم عراقیوں کو رمضان کے مہینے میں ہلاک کردیا جائے؟ یہ صرف دہشت گردی ہے۔

ارشد مجید، کراچی، پاکستان

عراقیوں کو امداد کی نہیں، آزادی کی ضرورت ہے۔ اگر کوئی امریکی اور انگریز قابضوں سے آزاد کرنے میں مدد کر سکتا ہے تو کرے ورنہ گھر جائے۔

کارلوس رابرٹو، میامی، امریکہ

امریکہ مشرق کے لوگوں کو سدھارنے میں تباہ ہوجائے گا۔ یہ لوگ ایسے ہی رہیں گے، لیکن ہماری تباہی ہوگی۔ طرز زندگی اور آزادی کی قیمت پیٹرول نہیں ہونی چاہئے۔ ہم لوگ بھی ویسا ہی کریں جیسا ڈچ لوگ کرتے ہیں: سائیکل پر چلیں اور آزاد رہیں۔

میگویل میلادو، چلی

یہ ایک مجرمانہ کارروائی ہے۔ انسانوں کے قتل عام کے حق میں کوئی دلیل نہیں دی جاسکتی ہے۔ ہاں، یہ جاننے کی ضرورت ضرورت ہے کہ اس حملے کے ذمہ دار کون ہیں۔ مجھے شک ہے کہ کچھ پتہ چلایا جاسکتا بھی ہے یا نہیں کیونکہ حالیہ دنوں میں انٹیلیجنس ایجنسیاں ناکام رہی ہیں۔

محمد خالد محمود، متحدہ عرب امارات

عراق میں امدادی کارکنوں کو اپنا کام جاری رکھنا اور امریکیوں کو کام بند کر دینا چاہئے۔ عراق میں امن اور سلامتی کے لئے یہ واحد راستہ ہے۔

مہوش یزدانی، امریکہ

جب تک بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کو کچلا نہیں جائے گا حالات نہیں سدھریں گے۔ آخر یہی طریقہ کار خود ضدام حسین نے اختیار کیا تھا اور آج کل سعودی شاہی خاندان حتیار کئے ہوئے ہے۔

عبید رحمان، شکاگو، امریکہ

عراق ایک خودمختار ملک ہے نہ کہ امریکہ کا حصہ، اسے عراقیوں کی ضرورت ہے نہ کہ امریکہ اور اقوامِ متحدہ کی۔ ہمیں عراق واپس عراقیوں کے حوالے کرنا ہوگا۔

عابد بیگ، امریکہ

دنیا میں کچھ ناممکن نہیں اس لئے عراق میں امن بھی ہو سکتا ہے۔

افتخار، پاکستان

جب تک غیر ملکی فوجوں کا قبضہ ختم نہیں ہوتا اور عراق عراقی عوام کے حوالے نہیں کیا جاتا، امن ناممکن ہے۔

شاہ نواز نصیر، کوپن ہیگن، ڈنمارک

عراق کے حالات امریکہ کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہے جس کا خمیازہ امریکی فوج کے ساتھ ساتھ عراقی عوام کو بھی بھگتنا پڑ رہا ہے۔ طاقت کا غلط استعمال ہمیشہ بگاڑ پیدا کرتا ہے۔ کمزور پھر چھپ کر حملہ کرتا ہے جسے جدید دنیا دہشت گردی کا نام دیتی ہے۔ ڈاکٹر مہاتر نے درست کہا ہے کہ مسلمانوں کے ساتھ دنیا کو سوتیلا پن اب ختم ہونا چاہئے نہیں تو شدت پسند مسلمان دنیا کو ہائی جیک کرلیں گے۔

آصف علی، نیو یارک

عراق کی موجودہ انتظامیہ اور غیر ملکی فوجوں کی موجودگی میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔ پہلے عراق میں امن و عامہ کی صورتِ حال بحال کرنا ہوگا اور پھر آہستہ آہستہ جمہوریت لانا ہوگی۔

عامر اقبال خان، پاکستان

امریکہ کو چاہئے کہ دنیا پر اپنا بھرم قائم رکھنے کےلئے اپنی فوجوں کو باعزت واپس بلا لے، عراق خود بخود محفوظ ہوجائے گا لیکن شاید امریکہ یہ نہیں چاہتا کہ عراقی مسلمان محفوظ رہ سکیں۔

اشرف کیانی، کینیڈا

دنیا میں دہشت گردوں کی تعداد میں اضافہ کیا جارہا ہے اور اچھے امریکی لوگوں کے خلاف نفرتیں بھری جارہی ہیں جو بہت خطرناک بات ہے۔ ایک باعزت راستہ یہ ہے کہ بیرونی فوجیں واپس چلی جائیں اور عراقیوں کو فیصلہ کرنے دیا جائے کہ وہ اپنے ملک کو کیسے چلانا چاہتے ہیں۔

ایڈم، امریکہ

آپ کو اس بات پر یقین ہے کہ شدت پسند عراقی عوام کو اقتدار سونپنے کے بارے میں سنجیدہ ہیں؟ ہمیں حقیقت پسندانہ طور پر سوچنے کی ضرورت ہے۔ اگر اتحادی فوجیں عراق سے واپس ہوجاتی ہیں تب بھی افراتفری اور دہشت گردی جاری رہے گی۔ عراق میں ابھی سیاسی خلاء ہے۔ ایران کی طرح مختلف گروہ ایک مذہبی ریاست قائم کرنے کی کوشش میں ہیں۔

فیض، کینٹکی، امریکہ

یہ امدادی ادارے عراق چھوڑ کر چلے جائیں۔ ان کی موجودگی سے عراقی عوام کی جان خطرے میں پڑگئی ہے۔ خدا ہی عراقیوں کی مدد کرنے والا ہے۔

شیخ فیصل، پاکستان

امریکہ اور برطانیہ اپنی طاقت کو معصوم لوگوں کے خلاف استعمال کرتے ہیں۔ یہ مسلمانوں کے خلاف ہیں اور عراق میں تیل کے وسائل پر قبضہ کیے ہوئے ہیں۔

اظفر نسیم، ٹورنٹو

عراق میں جو کچھ بھی ہورہا ہے اور کسی ملک پر حملہ کرکے لوٹنے اور پھر اقوام متحدہ کو نظم و نسق کے لئے شامل کرنے کا معیاری طریقہ ہے۔ عراق کبھی بھی محفوظ نہیں ہوگا کیونکہ یہ امریکی پالیسیوں کے خلاف اٹھ کھڑا ہوا ہے۔

نائلہ فیصل، راولپنڈی

مجھے بےحد خوشی ہے جوکچھ امریکہ اور برطانیہ کے ساتھ ہورہا ہے وہ اسی کے مشتاق ہیں۔ آخر ایک پرامن ملک پر قبضہ کرنے کا انجام معلوم ہونا۔

ایس ڈونیلی، امریکہ

ہمارے یہاں امریکہ میں ایک کہاوت ہے: آزادی مفت نہیں ملتی۔ اگر ہربار مشکل گھڑی میں ہم پیچھے ہٹ جائیں تو دنیا اس سے بھی بری حالت میں ہوگی۔ کچھ لوگ عراقیوں کو انہیں برے حالات میں چھوڑ دینا چاہتے ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ عراق دنیا کو آمروں سے چھٹکارا دلانے کی پہلی کوشش ہے۔ اس میں بہت ہمت کی ضرورت ہے، لیکن یہ واضح ہے کہ کچھ لوگ حالات سے گھبڑا کر بھاگ جانا چاہتے ہیں۔

محمد فاروق شاہ، سرینگر

امریکہ عراق اور افغانستان سے اپنا قبضہ ختم کرنے کے لئے مجبور ہوجائے گا۔ مغربی دنیا اپنے لئے انصاف ایک طریقے سے کرتی ہے، اور تیسری دنیا بالخصوص مسلم ملکوں کے لئے انصاف دوسرے طریقے سے کرتی ہے۔

سلمان عابدی، پاکستان

امریکی ذہن کافی چالاک ہے اور عالمی نقطۂ نظر کو تبدیل کرنا چاہتا ہے۔ چونکہ ریڈ کراس عراق میں اچھے کام کررہی ہے اس لئے یہ اسے بدنام کرنے کی ایک اور سازش ہے۔

فتح اللہ فضل حامد، شارجہ

امریکی فوج مختصر مدت میں عراق سے نکل جائے۔ اور حکومت عراقی نمائندوں کو سونپ دی جائے۔

قیصر بٹ، سیالکوٹ

عراق اور مشرق وسطیٰ کے مسائل خطے میں امریکی کردار کی وجہ سے پیدا ہوئے ہیں۔ لہذا امریکہ کو چاہئے کہ پہلے فیصلہ کرے کہ وہ خطے میں امن اور ترقی کا خواہاں ہے یا نہیں۔ یہ سب کچھ اسی وقت ممکن ہوگا جب امریکی فوج ملک کے انتظامی امور عراقی عوام کے حوالے کردے۔

عبدالستار، کینیڈا

اتحادی فوج عراق کو محفوظ بناسکتی ہے جیسا کہ صدام حسین کے دور میں تھا، لیکن عراق چھوڑ کر ہی۔

محمد حسین فاروقی، بڑودہ، بھارت

امریکہ، برطانیہ اور دیگر ملکوں کی قابض افواج عراق فوری طور پر چھوڑ دیں اور عراق کا نظم و نسق اقوام متحدہ کے حوالے کریں۔ امن خود بخود بحال ہوجائےگا۔

بہادر خان، اوسلو، ناروے

میں سمجھتا ہوں کہ عراقی بحران کا واحد حل یہ ہے کہ قابض فوج عراق چھوڑ دے۔ امریکہ کے مقابلے عراقی عوام اپنے ملک کا نظم و نسق بہتر سنبھال سکتے ہیں۔

نیتار ینگ، انگلینڈ

اس میں کوئی شک نہیں کہ اتحادیوں کو عراق میں قابض طاقت کے طور پر سمجھا جارہا ہے۔ صدام حسین کے وفادار امریکہ مخالف جذبات میں اپنے ہی ملک کو نقصان پہنچاتے رہیں گے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ عراق میں سیکورٹی کے انتظامات اقوام متحدہ کو دے دیا جائے تاکہ عراقی عوام صدام حسین کے وفاداروں کا مقابلہ کرسکیں۔

ایل مکومبے، زمبابوے

میں سمجھتا ہوں کہ عراق صومالیہ کی طرح بنتا جارہا ہے جہاں لاقانونیت کا بول بالا ہوگا۔ میرا مشورہ ہے کہ بیرونی طاقتیں عراق سے نکل جائیں اور عراقیوں کو اصلاحات کرنے دیں۔ جب تک اصلاحات کو غیرملکی سمجھا جاتا رہے گا، غیرملکی فوجوں کی طرح امدادی اداروں پر بھی حملے ہوتے رہیں گے۔

ایرِک ٹراٹمین، فرانس

یہ افسوس کی بات ہے کہ امدادی کارکنوں پر حملہ کیا جارہا ہے۔ اسے جنگی جرائم میں شمار کیا جانا چاہئے۔ لیکن تمام مشکلات کے باوجود امدادی اداروں کو عراق میں موجود رہنا چاہئے۔ ریڈ کراس جیسی امدادی ایجنسیوں کا کام ہے کہ وہ جنگی حالات میں بھی اپنا کام جاری رکھیں۔ اور یہ صرف امریکہ ہی نہیں بلکہ پوری بین الاقوامی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان امدادی کارکنوں کی مدد کریں۔