بالی وڈ کے مشہور فلمی جوڑے

فلم کے پردۂ سکرین پر جیسے ہی کسی ہیرو یا ہیروئن کی کوئی جوڑی ہٹ ہوتی ہے، ناظرین انہیں ہر جگہ، ہر موقع پر ساتھ ساتھ دیکھنا چاہتے ہیں۔ پردۂ سکرین پر اپنا جادو بکھیرنے والی کئی جوڑیاں ایسی ہیں جنہوں نے اپنی زندگی میں بھی اس رومانوی بندھن کو جاری رکھا اور رشتۂ ازدواج میں منسلک ہوئے۔
دوسری طرف کئی جوڑیاں ایسی ہیں جن کے بارے میں لوگ اندازے ہی لگاتے رہ گئے لیکن حقیقی زندگی میں انہوں نے اپنا الگ ساتھی چنا اور ناظرین بس سوچتے رہ گئے۔
نرگس دت اور راج کپور

جیسے ہی بالی وڈ میں فلمی جوڑیوں کی بات سامنے آتی ہے تو سب سے پہلا نام جو ذہن میں آتا ہے وہ ہے راج کپور اور نرگس دت کا ہے جنہوں نے 16 فلمیں ایک ساتھ کی ہیں جن میں 6 فلمیں راج کپور کی ’آر کے‘ فلمز کے بینر کے تلے بنی تھیں۔
اور دونوں پر فلمایا گیا فلم ’برسات‘ جو 1949 میں بنی کا وہ منظر تو سب کو یاد ہے جس میں نرگس راج کپور کی باہوں میں آ کر گر جاتی ہیں۔
یہ منظر اتنا مشہور ہوا اور پسند کیا گیا اور راج کپور بھی اس سے اتنے متاثر ہوئے کہ انہوں نے اسے اپنے بینر ’آر کے‘ فلمز کے لوگو یا علامت کا نشان بنا دیا۔
ان کی پردۂ سکرین پر کیمسٹری کو دیکھنا ہے تو فلم ’آوارہ‘ کا گانا ’دم بھر جو ادھر منہ پھیرے‘، یا فلم ’مسٹر 420‘ کا گانا ’پیار ہوا اقرار ہوا ‘ ضرور دیکھنا چاہیے۔
ان کی اداکاری اس حد تک حقیقت کے قریب ہوتی تھی کہ گمان ہوتا تھا کہ وہ حقیقی دنیا میں بھی ایسے ہی ہیں۔
وحيدہ رحمان اور گرو دت

ہندی فلموں کی دوسری اہم رومانوي جوڑی تھی وحیدہ رحمان اور گرو دت کی۔
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
ایک طرف جہاں راج کپور اور نرگس نے ہمیشہ اپنے فلمی زندگی اور حقیقی زندگی کے تعلقات کو الگ الگ کر رکھا وہیں گرو دت رومان میں پردۂ سکرین اور حقیقی زندگی کا فرق بھلا بیٹھے۔
اس کی وجہ سے ان کی بیوی گیتا دت سے ان کے تعلقات خراب ہوئے اور پھر وحیدہ رحمان نے بھی ان سے 1962 میں بننے والی فلم ’صاحب بی بی اور غلام‘ کے بعد خود کو الگ کر لیا۔
اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ گرو دت نے ایک روز اتنی نیند کی گولیاں کھا لیں کہ 10 اکتوبر 1964 کو محض 39 سال کی عمر میں ان کی موت واقع ہو گئی۔
1957 میں بننے والی فلم ’پیاسی‘ میں ناظرین نے پہلی بار پردۂ سکرین پر گرو دت اور وحيدا رحمان کی فلمی جوڑی کے روپ میں دیکھا اور ان کی جوڑی ہٹ ہو گئی۔
اس کے بعد دونوں کی جوڑی نے 1958 میں فلم ’بارہ بجے‘ 1959 میں ’فلم کاغذ کے پھول‘، 1960 میں فلم چودہویں کا چاند میں یادگار کردار نبھائے۔
مدھوبالا اور دلیپ کمار

بالی وڈ میں سب سے زیادہ ہر دل عزیز جوڑی مدھوبالا اور دلیپ کمار کی سمجھی جاتی ہے۔
فلمی پردے پر اور حقیقی زندگی دونوں میں یہ دونوں اداکار ایک حسین رومانوی جوڑی کے طور پر ابھر کر سامنے آئے لیکن افسوس کہ ان کی جوڑی صرف پانچ سال تک ہی قائم رہی، فلمی دنیا میں بھی اور حقیقی زندگی میں بھی۔
انہوں نے صرف چار فلموں میں ہیرو اور ہیروئن کے طور پر ایک ساتھ میں کام کیا جن میں 1951 میں بننے والی فلم ’ترانہ‘ 1952 میں بننے والی فلم ’سنگ دل‘ 1954 میں بننے والی فلم ’امر‘ اور 1960 میں بننے والی فلم ’مغلِ اعظم‘ شامل ہیں۔
لیکن 1957 میں بننے والی بی آر چوپڑا کی فلم ’نیا دور‘ کے بعد سے مدھوبالا اور دلیپ کمار کے درمیان دوریاں بڑھنے لگیں۔
اس فلم ’نیا دور‘ میں پہلے ہیروئن کے طور پر مدھوبالا کو کام کرنا تھا لیکن کچھ وجوہات کی وجہ سے مدھیہ پردیش میں اس فلم کی شوٹنگ میں جانے سے انہوں نے انکار کر دیا۔
اس پر بی آر چوپڑہ نے ان پر مقدمہ کر دیا جس میں مدھوبالا ہار گئیں اور اس کے نتیجے میں یہ خوبصورت جوڑی حقیقت میں بھی ٹوٹ گئی۔
ہیما مالنی اور دھرمیندر

اب ذکر ہے ایک اور جوڑی کا جسے ناظرین نے پردے پر بھی اور اصل زندگی میں بھی پسند کیا اور یہ جوڑی ہے ڈریم گرل ہیما مالنی اور دھرمیندر کی۔
انہوں نے تقریباً 28 فلموں میں ایک ساتھ کام کیا جن میں زیادہ تر فلمیں باکس آفس پر ہٹ رہیں۔ ان فلموں میں شرافت، بادشاہ جانی، سیتا اور گیتا، پتھر اور پازیب، شعلے، آزاد، بادشاہ، اور رضیہ سلطان جیسی فلموں کے نام لیے جا سکتے ہیں۔
اس جوڑے کی اہم بات یہ ہے کہ انہوں نے فلمی پردے سے نکل کر اپنے رومان کو شادی میں تبدیل کر دیا۔
فلم انڈسٹری کی یہ واحد جوڑی ہے جو اتنی لمبی چلی اور ابھی تک چل رہی ہے۔
شرمیلا ٹیگور اور راجیش کھنہ

1964میں بننے والی فلم ’کشمیر کی کلی‘ سے شرمیلا ٹیگور نے ہندی فلموں میں قدم رکھا اور 1967 میں بننے والی فلم ’این ايوننگ ان پیرس‘ کے بعد تو شرمیلا ٹیگور اس دور کی تمام ہیروئنوں پر سبقت لے گئیں۔
دوسری جانب راجیش کھنہ بھی 1966 میں بننے والی فلم ’آخری خط‘ سے لوگوں کی نظروں میں آ چکے تھے۔ ان دونوں کو سب سے پہلے 1969 میں بننے والی فلم ’ارادھنا‘ میں ایک ساتھ دیکھا گیا جس کے بعد یہ جوڑی اتنی کامیاب ہوئی کہ اس نے ایک کے بعد دوسری مسلسل ہٹ فلمیں دیں۔
1972 میں ان کی فلم ’امر محبت‘ کی لائن ’پشپا آئی ہیٹ ٹیئرز‘ یعنی پشپا مجھے آنسوؤں سے نفرت ہے بہت ہٹ ہوا تھا۔اس کے علاوہ اس جوڑی کی مشہور فلموں میں سفر، چھوٹی بہو، بادشاہ رانی، داغ اور قربانی جیسی کئی ہٹ فلمیں شامل ہیں۔
ریکھا اور امیتابھ بچن

ریکھا اور امیتابھ بچن کی جوڑی اپنی کرشماتی کیمسٹری کے لیے جانی جاتی ہے اور اس جوڑی کی اہم ترین فلموں میں 1981 میں ریلیز ہوئی فلم ’سلسلہ‘ہے۔
ان دونوں فنکاروں کی اداکاری ہی ایسی تھی کہ لوگ انہیں اصلی زندگی میں بھی محبت کرنے والے یا شوہر بیوی کے روپ میں دیکھنا چاہتے تھے۔
اسی لیے ناظرین کو سب سے زیادہ دلچسپی امیتابھ اور ریکھا کی محبت کے سلسلے میں آنے والے اتار چڑھاؤ کی خبروں میں رہتی تھی۔
اس جوڑی کی تمام فلمیں ہٹ رہیں جن میں دو انجانے، خون پسينا، مقدر کا سکندر، مسٹر نٹور لال اور سہاگ کے نام لیے جا سکتے ہیں۔
یہ جوڑی اصل زندگی میں مل نہیں پائی، ناظرین میں اس کی کسک آج تک باقی ہے۔
نیتو سنگھ اور رشی کپور

دھرمیندر اور ہیما مالنی کی کامیاب جوڑی کے بعد نیتو سنگھ اور رشی کپور کی ایسی جوڑی ہے جس نے پردے پر بھی سب کا دل جیت لیا اور اصل زندگی میں بھی۔
اس جوڑی نے اب تک 11 ہٹ فلمیں اکٹھے کیں جن میں رفو چکر، کھیل کھیل میں، کبھی کبھی، امر اکبر انتھونی اور دوسرا آدمی اہم ہیں۔
حال میں یہ جوڑی ’دو دونی چار‘ اور ’جب تک ہے جان‘ (2012) میں دکھائی دی۔ اسی لیے اس خوبصورت جوڑی کو ’زی‘ سنے ایوارڈ کا ’بیسٹ لائف ٹائم جوڑی 2011‘ ایوارڈ ملا۔
مادھوری ڈکشٹ اور انیل کپور

اسی اور نوے کی دہائی میں جس ایک جوڑی نے شائقین کے دلوں پر راج کیا ان میں سب سے اہم ہے مادھوری ڈکشٹ اور انیل کپور کی جوڑی۔
دلچسپ اور سنسنی خیز ڈرامے والی فلموں میں یہ جوڑی سب سے زیادہ کامیاب رہی ہے۔
اس جوڑی نے 1987 میں فلم حفاظت سے اپنے فلمی سفر شروع کیا اور پھر تیزاب اور پکار جیسی بلاک بسٹر فلمیں دیں۔
اس جوڑی کی دیگر فلمیں ہیں رام لكھن، پرندہ، کشن کنہیا، زندگی ایک جدوجہد اور بیٹا۔
کاجول اور شاہ رخ خان

شاہ رخ خان ویسے تو کئی اداکاراؤں کے ساتھ کام کر چکے ہیں اور کاجول بھی کئی اداکاروں کے ساتھ پردے پر نظر آئی ہیں۔
کاجول نے تو اپنے شوہر اجے دیوگن کے ساتھ بھی کئی فلمیں کی ہیں لیکن آن سکرین جو بات شاہ رخ اور کاجول کی جوڑی میں ہے وہ کسی اور جوڑے میں کم ہی دیکھنے کو ملتی ہے۔
1993 میں بننے والی فلم ’بازی گر‘ میں پہلی بار شاہ رخ اور کاجول کی جوڑی دیکھنے کو ملی اور 2010 کی ’مائی نیم از خان‘ تک یہ جوڑی ابھی تک ساتھ نظر آئی ہے۔
اس جوڑی کی تمام فلمیں باکس آفس پر ہٹ رہیں۔ ان میں کرن ارجن، دل والے دلہنیا لے جائیں گے، کچھ کچھ ہوتا ہے، کبھی خوشی کبھی غم میں شامل ہیں۔
ان کی جوڑی میں نوجوانوں کے لیے ایک خاص اپیل تھی جس کی وجہ سے یہ نوجوانوں میں بے حد مقبول رہی۔
بپاشا باسو اور جان ابراہم

بالی وڈ کی سکرین پر ایک زبردست گرم اور سیکسی جوڑی آئی بپاشا باسو اور جان ابراہم کی جسے بالی وڈ کا ’ہاٹ كپل‘ کہتے ہیں۔
ان کی جوڑی نے 2003 میں بننے والی فلم ’جسم‘ سے اپنا فلمی سفر کا آغاز کیا اور ان دونوں نے زیادہ فلمیں تو اکٹھی نہیں کیں مگر دونوں طویل عرصہ تک حقیقی زندگی میں اکٹھے رہے۔
’جسم‘ کے علاوہ اس جوڑی نے اور بھی ہٹ فلمیں دی جن میں اعتبار، مدہوشي اور سربراہی جیسی فلمیں ہیں۔
یہ جوڑی جیسے اب فلموں میں اکٹھے نظر نہیں آتی اسی طرح حقیقی زندگی میں بھی ان کا رشتہ اب ختم ہو چکا ہے۔
کرینہ کپور اور شاہد کپور

بہت کم وقت کے لیے کرینہ اور شاہد کی جوڑی نے پردے پر اپنا جادوئی اثر چھوڑا اور ان کی حقیقی زندگی میں بھی ان کا ایک دوسرے سی پیار ناظرین کے لیے بہت دلچسپی کا باعث رہا۔
2004 میں بننے والی فلم ’فدا‘ جیسی کرائم تھرلر سے اس جوڑے نے اپنے فنی سفر کا آغاز کیا اور 2007 میں رومانوی فلم ’جب وی میٹ‘ کے ساتھ بالی وڈ کی یہ نوجوان جوڑی بھی اپنے اپنے الگ راستے پر چلی گئی۔
اتنے کم وقت میں بھی اس جوڑی نے36 چائنا ٹاؤن، چھپ چھپ کے، اور ملیں گے ملیں گے جیسی فلمیں دیں۔
یہ جوڑی ایک وقت میں نوجوانوں میں اپنی مقبولیت کی بنا پر ’یوتھ آئيكن‘ کہلاتی رہی ہے۔
قطرینہ اور اکشے کمار

اگرچہ قطرینہ کا نام سلمان خان کے ساتھ رومانوی طور پر منسلک ہے مگر پھر بھی قطرینہ اور اکشے پردۂ سکرین پر ایک زبردست جوڑی کے طور پر مقبول ہیں۔
شائقین میں بھی اس جوڑی کی مقبولیت اس قدر ہے جس کا مقابلہ کسی دوسری جوڑی سے نہیں کیا جا سکتا۔
2006 میں بننے والی فلم ’ہم کو دیوانہ کر گئے‘ میں سب سے پہلے نظر آنے والی یہ جوڑی نمستے لندن، ویلکم، سنگھ از کنگ، بلیو، دے دھنا دھن اور تیس مار خان جیسی فلموں میں اکٹھے کام کر چکی ہے۔







