’مِڈنائٹس چِلڈرن‘ کی شوٹنگ مکمل

سلمان رشدی کو سن انیس سو اکیاسی میں بکر پرائز سے نوازہ گیا تھا
،تصویر کا کیپشنسلمان رشدی کو سن انیس سو اکیاسی میں بکر پرائز سے نوازہ گیا تھا

سلمان رشدی کے مشہور ناول ’مِڈنائٹس چلڈرن‘ پر مبنی فلم شوٹنگ جو پاکستان یا انڈیا کے بجائے خفیہ طور پر سری لنکا میں کی گئی مکمل ہو گئی ہے۔

اطلاعات کے مطابق ایران کی طرف سے شکایت کے بعد ایک موقع پر فلم کی شوٹنگ روک دی گئی تھی، تاہم سری لنکا کے صدر مہندا راجاپکشے اس پابندی کو ختم کر دیا۔

فلم کی ڈائریکٹر دیپا مہتہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے شوٹنگ کے لیے پاکستان یا انڈیا کے بجائے سری لنکا کا انتخاب مذہبی تنظیموں کے احتجاج سے بچنے کے لیے کیا تھا۔

ایرانی رہنماء آیت اللا خمینی نے ناول سٹینِک ورسز کی اشاعت کے بعد سلمان رشدی کے خلاف قتل کا فتویٰ جاری کیا تھا۔ دو طرف ہندو تنظیمیں دیپا مہتہ کی فلموں کو سخت ناپسند کرتی ہیں۔

ناول مِڈنائٹس چلڈرن میں انڈیا کی آزادی سے پہلے اور بعد کی تاریخ کو پیش کیا گیا ہے۔ اس میں سلیم سنائی کی کہانی بیان کی گئی ہے جو عین اس لمحے پیدا ہوا تھا جب انڈیا کو آزادی مل رہی تھی۔

سلمان رشدی کے اس ناول کو سن انیس سو اکیاسی میں بکر پرائز سے نوازہ گیا تھا اور سن انیس سو ترانوے میں اسے بکر اور بکرز کے لیے چنا گیا۔

سری لنکا نے سن انیس سو ستانوے میں انڈیا نے بی بی سی کو اس ناول سے ماخوذ ایک فلم کے شوٹنگ کرنے سے روک دیا تھا۔

مذہبی تنظیموں کے احتجاج سے بچنے کے لیے دیپا مہتہ کی پراڈکشن کمپنی نے فلم کی کاسٹ اور عملے کے افراد سے اس پراجیکٹ کو خفیہ رکھنے کے بارے میں دستخط کرائے تھے۔

دیپا مہتہ نے کینیڈا کے اخبار گلوب اور مرر کو بتایا کہ وہ یہ فلم کرنا چاہتی تھیں اور ایسا کرنے کا واحد طریقہ خاموشی تھا۔ ’رشدی کے خلاف مسلمان ہیں جبکہ ہندو مجھ سے نالاں ہیں۔‘

تاہم جب فلم کی شوٹنگ کی خبر باہر نکلی تو ایران نے ایک شکایت کے ذریعے سری لنکا کو مجبور کیا کہ وہ فلم کی شوٹنگ کا اجازت نامہ منسوخ کر دے۔ اس پر دیپا مہتہ کو مجبوراً صدر راجا پکشے کے سامنے اپیل کرنا پڑی جنہوں نے یہ پابندی ختم کر دی۔

کولمبو میں بی بی سی کے نامہ نگار چارلس ہیویلینڈ کا کہنا ہے کہ سری لنکا کی مسلم تنظیموں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ حکومت نے فلم کی سری لنکا میں شوٹنگ کی اجازت دی ہے۔

نامہ نگار کے مطابق مسلم تنظیمیں اس بات سے بڑی حد تک بے خبر تھیں کہ جزیرے پر فلم کی شوٹنگ ہو رہی ہے اور ہو سکتا ہے کہ وہ اب سرکاری طور پر اس کے خلاف اعتراض کریں۔

سلمان رشدی کے ناول پر بننے والی فلم کو اگلے سال ’وِنڈز اف چینج کے نام سے ریلیز کیا جائے گا۔