’رنبیر کے لیے نہ دیپکا ٹھیک تھیں نہ قطرینہ‘
- مصنف, نصرت جہاں
- عہدہ, بی بی سی اردو ڈاٹ کام، لندن
’رنبیر کے لیے نہ دیپکا ٹھیک تھیں نہ قطرینہ‘

،تصویر کا ذریعہAP
کرینہ کپور بالی ووڈ میں گوسپ کوئین کے نام سے مشہور ہیں اور یوں بھی وہ بلا جھجک اور بے باک انداز میں اپنے خیالات کے اظہار سے ذرا نہیں کتراتیں۔
وہ اپنے چچا زاد بھائی رنبیر کپور کے کافی نزدیک بتائی جاتی ہیں اور اکثر ان سے متعلق ان سوالوں کا جواب دینے سے بھی گریز نہیں کرتیں جن سے خود رنبیر گھبراتے ہیں۔ جیسے ٹی وی شو ’کافی ود کرن‘ کے پچھلے سیزن میں انھوں اس وقت قطرینہ کو بھابی کہہ کر مخاطب کیا تھا جب رنبیر اپنے رشتے کو دنیا کے سامنے لانے میں ہچکچاتے تھے۔
کرینہ کے اس انداز پر رنبیر بیچارے کچھ نہ بول سکے اور صرف موضوع بدلنے کی کوشش کر سکے۔
حال ہی میں نیہا دھوپیا کے پروگرام میں کرینہ کپور نے اپنی پریگننسی کے بارے میں تو کھل کر باتیں کیں ہی، ساتھ ہی اپنے چچا زاد بھائی رنبیر کی ذاتی زندگی پر بھی بولیں۔ جب کرینہ سے پوچھا گیا کہ ان کے خیال میں قطرینہ یا دپیکا میں سے کون رنبیر کے لیے اچھی گرل فرینڈ تھی تو جواب میں کرینہ نے دو ٹوک کہا ’دونوں میں سے کوئی نہیں۔‘ بہن جی بولنے سے پہلے اپنے بھائی جان سے تو پوچھ لیتی کیونکہ ایک بار پھر اس طرح کی افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ رنبیر اور قطرینہ دوبارہ چھپ چھپ کر ملنے لگے ہیں۔
’بینکوں سے پریشان لوگ فلم دیکھ کر خوش ہوں گے‘

جون ابراہیم اور سوناکشی سنہا کی فلم ’فورس ٹو‘ اسی ہفتے ریلیز ہوئی۔ ریلیز سے پہلے جون کا کہنا تھا کہ2011 کی فلم فورس کی سیکوئل ’فورس ٹو‘ پہلے کے مقابلے میں زیادہ دلچسپ اور ایکشن سے بھر پور فلم ہے۔ یہ فلم انٹرنیشنل میعار کی ہے اور لوگ اسے پسند کریں گے۔ جون کہتے ہیں کہ اس وقت نوٹ بندی سے پریشان لوگوں کے لیے یہ فلم راحت کا سبب بنے گی اور بینکوں اور اے ٹی ایم مشینوں کی لائن میں سے پریشان لوگ اس فلم کو دیکھ کر خوش ہوں گے۔ جون کی یہ بات سن کر مجھے وہ تاریخی قول یاد آگیا جب سترویں صدی میں انقلابِ فرانس کے دوران فرانس کے بادشاہ کی بیگم سے کہا گیا کہ ملکہ ملک کے عوام کے پاس کھانے کے لیے روٹی تک نہیں ہے تو اس پر ملکہ نے کہا کہ اگر لوگوں کے پاس روٹی نہیں ہے تو وہ کیک کیوں نہیں کھاتے۔
کاش جون کو پتہ ہوتا کہ اس وقت لوگوں کے پاس دو وقت کی روٹی اور اپنے بچوں کے لیے دودھ تک میسر نہیں ہے تو وہ ان کی فلم کہاں سے دیکھیں گے۔ اور جون کو چاہیے تھا کہ ’راک آن ٹو‘ کا حشر دیکھ کر فرحان اختر سے ہی کچھ سیکھ لیتے۔
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
یہ ماننا کہ میں خوبصورت ہوں، خود اعتمادی پیدا کرتی ہے:کاجول

کاجول ان چند اداکاراوں میں سے ایک ہیں جو اپنی باوقار اور منجھی ہوئی اداکاری کے لیے جانی جاتی ہیں۔ انھوں اب تک چند ایسی فلمیں کی ہیں جو نہ صرف کاروباری طور پر کامیاب رہیں بلکہ ان میں سے کئی فلموں میں کاجول کی جاندار اداکاری کو بہت سراہا گیا ہے۔
کاجول اپنی پسند اور وقت کے مطابق کام کرتی ہیں اور یہ انڈسٹری کی ہر ہیروئن کی قسمت میں نہیں کہ وہ جب اور جس کے ساتھ چاہیں کام کریں۔ حال ہی میں کاجول نے اپنے بارے میں انتہائی دلچسپ بات بتائی۔ ان کا کہنا تھا کہ انھیں اس بات پر یقین کرنے میں بہت وقت لگا کہ وہ خوبصورت ہیں اور جب انھیں اس بات کا یقین ہوا تو ان کا اعتماد مضبوط ہوتا گیا۔ ایک کاسمیٹک برانڈ کے لانچ کے موقع پر 42 سالہ کاجول کا کہنا تھا کہ عموماً خواتین اپنا خیال نہیں رکھتیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ احساس کہ آپ خوبصورت ہیں، آپ کا اعتماد بڑھاتا ہے۔ کاجول کو چاہیے کہ کسی برانڈ کو لانچ کرتے وقت لوگوں کو یہ بھی بتائیں کہ خوبصورتی کسی مہنگی کریم یا میک کی محتاج نہیں ہوتی، اس کے لیے اندرونی خوشی، ایک صحت مند دماغ اور مناسب خوراک سب سے زیادہ اہم ہیں۔
جیسا کرو گے ویسا بھرو گے

کرن جوہر جو حال ہی میں ممبئی میں شدت پسند تنظیم مہا راشٹر نروان سینا یعنی (ایم این ایس) کی شدید مخالفت کہ بعد بھی اپنی فلم ’اے دل ہے مشکل‘ ریلیز کرنے میں کامیاب رہے، اپنے ٹی وی شو ’کافی ود کرن‘ میں اکثر فلمسٹارز کی کھنچائی کرتے ہیں اور ان سے مشکل سوالات پوچھ کر انھیں پریشان کرنے کی کوشش کرتے ہیں، ایسے ہی ایک شو میں جب انھوں نے عالیہ بھٹ سے پوچھا کہ ملک کے صدر کا نام کیا ہے تو عالیہ جواب نہ دے سکیں۔ پھر کیا تھا اس کے بعد جیسے کرن نے کئی بار عالیہ کو اس حوالے سے چِڑانے کی کوشش کی۔
چند روز پہلے اداکارہ ٹوئنکل کھنہ کی کتاب کی تقریبِ رونمائی کی موقع پر کرن نے عالیہ کو سٹیج پر بلاتے ہوئے ایک بار پھر عالیہ کی کھنچائی کرنے کی کوشش کی جس پر ٹوئنکل نے بغیر کوئی موقع گنوائے کرن کو روک کر کہا کہ پہلے وہ بتائیں کہ ایم این ایس کا فلم فارم کیا ہے۔ کرن بےچارے کیا کرتے، ان سے کوئی جواب نہ بن پڑا۔ خاموشی سے مسکراتے رہے۔ شاید انھیں اندازہ ہوا ہوگا کہ کسی کی دکھتی رگ پر ہاتھ رکھنے کا کیا مطلب ہوتا ہے۔










